مشکوٰۃ المصابیح - پناہ مانگنے کا بیان - حدیث نمبر 2500
وعن قطبة بن مالك قال : كان النبي صلى الله عليه و سلم يقول : اللهم إني أعوذ بك من منكرات الأخلاق والأعمال والأهواء . رواه الترمذي
آنحضرت ﷺ کن چیزوں سے پناہ مانگتے تھے
حضرت قطبہ بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ فرماتے۔ (اللھم انی اعوذبک من منکرات الاخلاق والاعمال والاہواء)۔ اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں برے اخلاق سے برے اعمال سے اور بری خواہشات سے۔ (ترمذی)

تشریح
منکر اسے کہتے ہیں کہ جسے شریعت نے بھلائی میں شمار نہ کیا ہو یا شریعت نے جس کی برائی بیان کی ہو۔ اخلاق سے مراد باطنی اعمال ہیں لہٰذا منکر الاخلاق سے پناہ مانگنے کا مطلب یہ ہوا کہ اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں دل کے برے اعمال سے مثلا حسد وکینہ وغیرہ سے۔ برے اعمال سے مراد ظاہری برے افعال ہیں اور بری خواہشات سے مراد برے عقائد اور غلط افکار و نظریات ہیں۔
Top