مشکوٰۃ المصابیح - مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2479
وعن عائشة قالت : إن رسول الله صلى الله عليه و سلم كان إذا جلس مجلسا أو صلى تكلم بكلمات فسألته عن الكلمات فقال : إن تكلم بخير كان طابعا عليهن إلى يوم القيامة وإن تكلم بشر كان كفارة له : سبحانك اللهم وبحمدك لا إله إلا أنت أستغفرك وأتوب إليك . رواه النسائي
کسی مجلس سے اٹھتے ہوئے پڑھی جانے والی دعا
ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ جب کسی مجلس میں بیٹھتے یا نماز پڑھتے تو اس مجلس سے اٹھتے ہوئے یا نماز سے فراغت کے بعد چند کلمات پڑھا کرتے تھے ایک مرتبہ میں نے آپ ﷺ سے پوچھا (کہ ان کلمات کو پڑھنے سے کیا فائدہ ہوتا ہے) آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر ان کلمات سے پہلے مجلس میں نیک باتیں ہوئی ہوں گی تو یہ کلمات ان نیک باتوں پر قیامت تک کے لئے مہر ہوجائیں گے (یعنی ان کلمات کو پڑھنے سے وہ نیک باتیں قیامت تک محفوظ رہیں گی کہ ان کا ثواب ضائع نہیں ہوگا) اگر ان کلمات سے پہلے مجلس میں بری باتیں ہوں گی) تو یہ کلمات ان بری باتوں کی معافی اور بخشش کا ذریعہ بن جائیں گے اور وہ کلمات یہ ہیں۔ دعا (سبحانک اللہم وبحمدک لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک)۔ پاک ہے تو اے اللہ! اور تیری تعریف کے ساتھ تیری پاکی بیان کی جاتی ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے بخشش چاہتا ہوں اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ (نسائی)
Top