مشکوٰۃ المصابیح - مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2462
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من جلس مجلسا فكثر فيه لغطه فقال قبل أن يقوم : سبحانك اللهم وبحمدك أشهد أن لا إله إلا أنت أستغفرك وأتوب إليك إلا غفر له ما كان في مجلسه ذلك . رواه الترمذي والبيهقي في الدعوات الكبير
کفار ۃ المجلس
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی ایسی مجلس میں شریک ہو جہاں بےفائدہ باتیں ہو رہی ہوں اور وہاں سے اٹھنے سے پہلے یہ دعا پڑھے تو اس مجلس میں جو کچھ ہوا وہ اس کے لئے بخش دیا جاتا ہے (دعا یہ ہے) سبحانک اللہم وبحمدک اشہد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک) یعنی تو پاک ہے اے الٰہی اور تیری تعریف کے ساتھ تیری پاکی بیان کرتے ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے بخشش چاہتا ہوں اور میں تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ ترمذی، بیہقی)

تشریح
لفظ لغط سے یہاں مراد ایسا کلام ہے اور ایسی بات چیت ہے جس کی وجہ سے گناہ ہوتا ہو اور بعض حضرات کہتے ہیں کہ لغط کے معنی ہیں بےفائدہ کلام، بہرکیف حدیث بالا میں جو دعا ذکر کی گئی ہے اسے کفارۃ المجلس کہتے ہیں یعنی جس مجلس میں گناہ یا بےفائدہ باتیں ہوتی ہوں یا ہنسی ٹھٹھا ہوا ہو تو اس دعا کے پڑھنے سے اللہ تعالیٰ ان چیزوں کو معاف کردیتا ہے گویا یہ مجلس کی غیر شرع اور غیر پسندیدہ باتوں کا کفارہ ہوجاتی ہے۔
Top