مشکوٰۃ المصابیح - رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان - حدیث نمبر 2406
وعن أبي الدرداء : أنه سمع النبي صلى الله عليه و سلم يقص على المنبر وهو يقول : ( ولمن خاف مقام ربه جنتان ) قلت : وإن زنى وإن سرق ؟ يا رسول الله فقال الثانية : ( ولمن خاف مقام ربه جنتان ) فقلت الثانية : وإن زنى وسرق ؟ يا رسول الله فقال الثالثة : ( ولمن خاف مقام ربه جنتان ) فقلت الثالثة : وإن زنى وسرق ؟ يا رسول الله قال : وإن رغم أنف أبي الدرداء . رواه أحمد
قیامت کے دن اللہ سے ڈرنے والے کے لئے بشارت
حضرت ابودرداء ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو منبر پر وعظ و نصیحت فرماتے ہوئے سنا چناچہ ابودرداء ؓ کہتے ہیں کہ جب آپ ﷺ نے یہ فرمایا (ولمن خاف مقام ربہ جنتان) یعنی اور جو شخص (قیامت کے دن حساب کے لئے) اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔ میں (یہ سن کر از راہ تعجب) پوچھا کہ یا رسول اللہ! اس ڈرنے والے نے زنا ہی کیا ہو اور چاہے اس نے چوری ہی کی ہو۔ تب بھی اسے دو جنتیں ملیں گی؟ آنحضرت ﷺ نے پھر دوسری مرتبہ یہی فرمایا آیت (ولمن خاف مقام ربہ جنتان) میں نے پھر دوسری مرتبہ پوچھا کہ یا رسول اللہ! چاہے اس نے زنا ہی کیا ہو اور چاہے اس نے چوری ہی کی ہو؟ آپ ﷺ نے فرمایا اگرچہ ابودرداء ؓ کی ناک خاک آلودہ ہی کیوں نہ ہو۔ (احمد)

تشریح
اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔ دو جنتوں کے بارے میں بعض احادیث میں آیا ہے کہ ایک جنت تو ایسی ہے جس میں مکان، محل، برتن اور زیورات وغیرہ سب کے سب سونے کے ہیں اور ایک جنت ایسی ہے جس میں اسی طرح سب سامان چاندی کا ہے حضرت ابودرداء ؓ نے چونکہ بشارت پر تعجب کیا اور انہیں یہ بات بعید سی معلوم ہوئی اس لئے آنحضرت ﷺ نے ان سے فرمایا کہ اگرچہ ابودرداء ؓ کی ناک خاک آلود ہی کیوں نہ ہو۔ یعنی اگرچہ یہ بات ابودرداء کو کتنی ہی عجیب کیوں نہ معلوم ہو اور ابودرداء ؓ اسے کتنا ہی بعید کیوں نہ سمجھیں مگر بات یوں ہی ہے جس طرح میں نے کہی ہے۔
Top