مشکوٰۃ المصابیح - صبح وشام اور سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2444
وعن عبد الرحمن بن أبزى قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول إذا أصبح : أصبحنا على فطرة الإسلام وكلمة الإخلاص وعلى دين نبينا محمد صلى الله عليه و سلم وعلى ملة أبينا إبراهيم حنيفا وما كان من المشركين . رواه أحمد والدارمي
صبح کے وقت آنحضرت ﷺ کی دعا
حضرت عبدالرحمن ابن ابزی ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ صبح کے وقت یہ فرماتے دعا (اصبحنا علی فطرۃ الاسلام وکلمۃ الاخلاص وعلی دین نبینا محمد ﷺ وعلی ملۃ ابینا ابراہیم حنیفا وماکان من المشرکین) صبح کی ہم نے دین اسلام پر اور کلمہ توحید پر کہ وہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے اور اپنے نبی محمد ﷺ کے دین پر اور اپنے باپ ابراہیم کے دین پر جو باطل سے بیزار ہو کر دین حق کی طرف متوجہ تھے اور ابراہیم شرک کرنے والوں سے نہیں تھے۔ (احمد، دارمی)

تشریح
اپنے نبی محمد ﷺ کے دین پر ان الفاظ سے ظاہری طور یہی معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ جس طرح دوسروں کی طرف مبعوث فرمائے گئے اسی طرح آپ ﷺ خود بھی اپنی ذات کی طرف مبعوث تھے یا پھر ان الفاظ کے بارے میں یہ کہا جائے گا کہ آپ ﷺ نے امت کو سکھانے کے لئے فرمایا کہ دعا میں اس طرح کہا جائے۔
Top