مشکوٰۃ المصابیح - استغفار وتوبہ کا بیان - حدیث نمبر 2366
وعن شداد بن أوس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : سيد الاستغفار أن تقول : اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت خلقتني وأنا عبدك وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت أعوذ بك من شر ما صنعت أبوء لك بنعمتك علي وأبوء بذنبي فاغفر لي فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت . قال : ومن قالها من النهار موقنا بها فمات من يومه قبل أن يمسي فهو من أهل الجنة ومن قالها من الليل وهو موقن بها فمات قبل أن يصبح فهو من أهل الجنة . رواه البخاري
دعاء استغفار
حضرت شداد بن اوس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا افضل استغفار یہ ہے کہ تم یوں دعا مانگو اے اللہ تو ہی میرا پروردگار ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں میں تیرے عہد پر ہوں۔ (یعنی عہد میثاق پر قائم ہوں اور تیرے وعدے پر ہوں یعنی تو نے حشر وغیرہ کے بارے میں جو وعدہ کیا ہے اس پر یقین کامل رکھتا ہوں میں اپنی طاقت کے بقدر اس برائی یعنی گناہ سے تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں میں مبتلا ہوا۔ میں تیری نعمتوں کو جو تو نے مجھے عنایت فرمائی اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی اعتراف کرتا ہوں پس تو مجھے بخش دے۔ کیونکہ گناہوں کو تیرے علاوہ کوئی نہیں بخشتا۔ پھر آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو شخص ان کلمات کو دن میں ان کے معنی پر یقین رکھ کر پڑھے اور پھر اسی دن شام سے پہلے مرجائے تو وہ جنتیوں میں سے ہے اور جو شخص ان کلمات کو رات میں ان کے معنی پر یقین رکھ کر پڑھے اور اسی رات صبح ہونے سے پہلے مرجائے تو وہ جنتیوں میں سے ہے۔ (بخاری)
Top