مشکوٰۃ المصابیح - تسبیح ، تحمید تہلیل اور تکبیر کے ثواب کا بیان - حدیث نمبر 2347
وعن أنس أن رسول الله صلى الله عليه و سلم مر على شجرة يابسة الورق فضربها بعصاه فتناثر الورق فقال : إن الحمد لله وسبحان الله ولا إله إلا الله والله أكبر تساقط ذنوب العبد كما يتساقط ورق هذه الشجرة . رواه الترمذي . وقال : هذا حديث غريب
تسبیح وغیرہ سے گناہوں کا سقوط
حضرت انس ؓ راوی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول کریم ﷺ خشک پتوں والے ایک درخت کے پاس سے گزرے تو آپ نے اپنا عصا مبارک اس کی ٹہنیوں پر مارا جس کی وجہ سے پتے جھڑنے لگے۔ پھر آپ نے فرمایا کہ الحمدللہ و سبحان اللہ لالہ الا اللہ اور و او اللہ اکبر پڑھنا بندوں کے گناہوں کو اسی طرح جھاڑتا ہے جس طرح اس درخت کے پتے جھڑ رہے ہیں امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے یہ حدیث غریب ہے۔
Top