مشکوٰۃ المصابیح - اللہ تعالیٰ کے ناموں کا بیان - حدیث نمبر 2317
وعن أنس قال : كنت جالسا مع النبي صلى الله عليه و سلم في المسجد ورجل يصلي فقال : اللهم إني أسألك بأن لك الحمد لا إله إلا أنت الحنان المنان بديع السماوات والأرض يا ذا الجلال والإكرام يا حي يا قيوم أسألك فقال النبي صلى الله عليه و سلم : دعا الله باسمه الأعظم الذي إذا دعي به أجاب وإذا سئل به أعطى . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي وابن ماجه
اسم اعظم
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھا تھا اور ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا۔ اس نے (نماز کے بعد) یہ دعا مانگی۔ یا الٰہی میں تجھ سے اپنا مطلب اس وسیلہ کے ساتھ مانگتا ہوں کہ تمام تعریفیں تیرے لئے ہیں کہ تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو بہت مہربان بہت دینے والا اور آسمانوں اور زمینوں کا پیدا کرنے والا ہے اے بزرگی و بخشش کے مالک! اے زندہ اے خبرگیری کرنے والے! میں تجھ سے ہی سوال کرتا ہوں۔ (یہ سن کر) نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ اس شخص نے اللہ تعالیٰ سے اس کے بڑے نام کے ساتھ دعا مانگی ایسا بڑا نام کہ جب اللہ تعالیٰ سے اس کے ذریعہ دعا کی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے قبول کرتا ہے اور جب اس کے ذریعہ سوال کیا جاتا ہے تو وہ سوال پورا کرتا ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ)
Top