مشکوٰۃ المصابیح - ذکراللہ اور تقرب الی اللہ کا بیان - حدیث نمبر 2291
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من قعد مقعدا لم يذكر الله فيه كانت عليه من الله ترة ومن اضطجع مضجعا لا يذكر الله فيه كان عليه من الله ترة . رواه أبو داود
ذکر اللہ سے خالی وقت حسرت وندامت کا باعث
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی مجلس میں بیٹھے اور اس میں اللہ کو یاد نہ کرے تو اس کا بیٹنا اللہ کی طرف سے (یعنی اللہ تعالیٰ کے حکم اور اس کی قضا وقدر کے سبب سے) اس کے لئے حسرت اور ٹوٹے کی بات ہوگی اور جو شخص اپنی خوابگاہ میں لیٹے اور اس میں اللہ کو یاد نہ کرے تو یہ اللہ کی طرف سے اس کے لئے حسرت اور ٹوٹے کی بات ہوگی۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث کا مطلب اور حاصل یہ ہے کہ ہمہ وقت اور ہر حال میں اٹھتے بیٹھے، سوتے، جا گتے اور شب و روز اللہ رب العزت کے ذکر میں مشغول رہنا چاہئے، جو وقت بھی ذکر اللہ سے خالی ہوگا وہ قیامت کے دن حسرت و ندامت کا موجب بنے گا کیا خوب کہا ہے چو اول شب آہنگ خواب آورم بہ تسبیح نامت شتاب آورم اور وگرنیم شب سربر آرم زہ خوب تر اخوانم وزیزم ازدیدہ آب اور وگ بامرادست راہم بہ قست ہمہ روز تا شب پناہم بہ تست
Top