ذکر کرنے والے اور ذکر نہ کرنے والے کی مثال
حضرت ابوموسی ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ جو شخص اپنے پروردگار کو یاد کرتا ہے اور جو شخص اپنے پروردگار کو یاد نہیں کرتا ان دونوں کی مثال زندہ شخص اور مردہ شخص کی سی ہے۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ ذکر اللہ ذاکر کے قلب کی حیات ہے اور اس سے غفلت قلب کی موت ہے اور جس طرح کہ زندہ شخص اپنی زندگی سے بہرہ ور ہوتا ہے اسی طرح ذکر کرنے والا اپنے عمل سے بہرہ ور ہوتا ہے اور جس طرح مرنے کے بعد کے مردہ کو اپنی زندگی سے کچھ حاصل نہیں ہوتا اسی طرح ذکر اللہ سے غافل رہنے والا اپنے عمل سے بہرہ مند نہیں ہوتا کسی نے کیا خوب کہا ہے زندگانی نتواں گفت حیاتے کہ مراست زندہ آنست کہ با دوست وصالے دارد