مشکوٰۃ المصابیح - اختلافات قرأت ولغات اور قرآن جمع کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2240
حضرت عثمان کا فعل
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حضرت عثمان ؓ نے مصحف عثمانی کے علاوہ وہ بقیہ تمام صحیفوں کو جلا کیوں دیا۔ اس کا سیدھا سادھ سا جواب یہ ہے کہ اگر ان صحیفوں کو جلایا نہ جاتا اور اس طرح باقی رہنے دیا جاتا تو ہوسکتا تھا کہ پھر بعد میں لوگوں کے اختلاف و فتنہ کا باعث بن جاتا؟ لہٰذا حضرت عثمان ؓ نے اس مصلحت کی بنا پر کہ اختلاف باقی نہ رہے ان صحیفوں کو جلا ڈالا۔ اس طرح حضرت عثمان ؓ کے اس فعل کو مورد طعن قرار نہیں دیا جاسکتا۔ کیونکہ ان پر طعن تو اس وقت وارد ہو جب کہیں بھی شریعت سے یہ ثابت ہو کہ قرآن کے اوراق کو جلانا بےادبی ہے۔ جب یہ بات ثابت ہی نہیں ہے اور پھر یہ کہ ان کا یہ فعل مصلحت پر مبنی تھا تو ان پر کوئی الزام وارد ہی نہیں ہوسکتا تھا۔
Top