مشکوٰۃ المصابیح - لیلۃ القدر کا بیان - حدیث نمبر 2101
وعن ابن عمر قال : سئل رسول الله صلى الله عليه و سلم عن ليلة القدر فقال : هي في كل رمضان . رواه أبو داود وقال : رواه سفيان وشعبة عن أبي إسحق موقوفا على ابن عمر
شب قدر رمضان میں آتی ہے
حضرت ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ سے شب قدر کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ ہر رمضان میں آتی ہے۔ امام ابوداؤد (رح) نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس روایت کو سفیان اور شعبہ نے ابی اسحق سے اور انہوں نے ابن عمر ؓ سے موقوفاً نقل کیا ہے۔

تشریح
ہر رمضان کے دو معنی ہیں ایک تو یہ کہ کوئی رمضان شب قدر سے خالی نہیں جاتا یعنی ہر سال جب رمضان آتا ہے تو اس میں شب قدر بھی آتی ہے دوسرے معنی یہ ہیں کہ شب قدر رمضان کے پورے مہینہ میں کسی بھی رات آسکتی ہے آخری عشرہ کی کوئی تخصیص نہیں ہے لیکن اس معنی کے پیش نظر یہ تاویل کی جائے گی کہ پہلے تو آنحضرت ﷺ کو یہی معلوم ہوا تھا کہ شب قدر پورے رمضان میں کسی بھی رات آسکتی ہے مگر بعد میں یہ ثابت ہوگیا کہ اس مقدس شب کا حامل صرف آخری عشرہ ہی ہے۔ آخری عشرہ کے علاوہ اور کسی حصہ میں شب قدر نہیں آتی۔
Top