مشکوٰۃ المصابیح - لیلۃ القدر کا بیان - حدیث نمبر 2093
وعن ابن عمر قال : إن رجلا من أصحاب النبي صلى الله عليه و سلم أروا ليلة القدر في المنام في السبع الأواخر فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : أرى رؤياكم قد تواطأت في السبع الأواخر فمن كان متحريها فليتحرها في السبع الأواخر
شب قدر کب آتی ہے
حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ کے کتنے ہی صحابہ کو خواب میں شب قدر (رمضان کی آخری سات راتوں میں دکھلائی گئی چناچہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میں یہ بات دیکھ رہا ہوں کہ تمہارے سب کے خواب آخری سات راتوں پر متفق ہیں لہٰذا جو شخص شب قدر پانا چاہے تو اسے چاہئے کہ وہ اسے آخری سات راتوں میں تلاش کرے (بخاری ومسلم)

تشریح
احتمال ہے کہ آخری سات راتوں سے وہ راتیں مراد ہیں جو بیس کے فورا بعد ہیں یعنی اکیسویں شب سے ستائیسویں شب تک یا سب سے آخری سات راتیں بھی مراد ہوسکتی ہیں یعنی تئیسویں شب سے انتیسویں شب تک اور چونکہ انتیسویں تاریخ یقینی ہوتی ہے اس لئے اسی کے مطابق حساب کیا جائے گا اس بارے میں آخری احتمال یعنی یہ کہ تئیسویں شب سے انتیسویں شب تک مراد ہو زیادہ صحیح ہے۔
Top