مشکوٰۃ المصابیح - نفل روزہ کا بیان - حدیث نمبر 2069
وعن أم سلمة قالت : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يأمرني أن أصوم ثلاثة أيام من كل شهر أولها الاثنين والخميس . رواه أبو داود والنسائي
نفل روزوں کی ابتداء پیر یا جمعرات سے
حضرت ام سلمہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ مجھے حکم فرماتے تھے کہ میں ہر مہینہ میں تین دن نفل روزے رکھوں اور ان کی ابتداء پیر یا جمعرات سے کروں۔ (ابو داؤد، نسائی)

تشریح
لفظ والخمیس میں واؤ، او کے معنی میں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر مہینہ میں تین دن روزے رکھو اس طرح کہ پہلا روزہ تو پیر کے دن اور دوسرا تیسرا روزہ منگل اور بدھ کے دن ہو یا پہلا روزہ جمعرات کا ہو اور بقیہ دو روزے جمعہ اور ہفتہ کے ہوں چناچہ طبرانی میں او یعنی او الخمیس ہی مذکورہ ہے بہرکیف روزہ رکھنے والا اختیار رکھتا ہے کہ ابتداء چاہے پیر کے دن سے کرے یا جمعرات کے دن سے دنوں متبرک ہیں۔
Top