مشکوٰۃ المصابیح - روزہ کو پاک کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2026
وعن البخاري تعليقا قال : كان ابن عمر يحتجم وهو صائم ثم تركه فكان يحتجم بالليل
سینگی، قے اور احتلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا
حضرت امام بخاری بطریق تعلیق نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر ؓ پہلے تو روزہ کی حالت میں سینگی لگوا لیا کرتے تھے مگر بعد میں انہوں نے اسے ترک کردیا البتہ رات میں سینگی لگوا لیتے تھے۔

تشریح
حضرت ابن عمر ؓ نے دن میں بحالت روزہ سینگی لگوانا یا تو احتیاط کے پیش نظر ترک کردیا تھا یا پھر یہ کہ ضعف کے خوف سے اجتناب کرنے لگے تھے۔ امام بخاری نے بعض احادیث کو سند کے بغیر ذکر کیا ہے۔ جیسا کہ یہ مذکورہ بالا حدیث ہے چناچہ بغیر سند روایت کے نقل کرنے کو بطریق تعلیق نقل کرنا کہا جاتا ہے مذکورہ بالا روایت کے نقل کے سلسلہ میں مناسب یہ تھا کہ مصنف مشکوۃ حسب قاعدہ معمول پہلے تو کہتے عن ابن عمر الخ پھر بعد میں رواہ البخاری تعلیقا کے الفاظ نقل کرتے۔
Top