مشکوٰۃ المصابیح - روزہ کو پاک کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2019
وعن أنس قال : جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه و سلم قال : اشتكيت عيني أفأكتحل وأنا صائم ؟ قال : نعم . رواه الترمذي وقال : ليس إسناده بالقوي وأبو عاتكة الراوي يضعف
روزہ میں سرمہ لگانا جائز ہے
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری آنکھیں دکھتی ہیں کیا میں روزہ کی حالت سرمہ لگا سکتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں۔ امام ترمذی نے اس حدیث کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے اور اس کے ایک راوی ابوعات کہ ضعیف شمار کئے جاتے ہیں۔

تشریح
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ روزہ کی حالت میں سرمہ لگانا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے چناچہ اکثر علماء کا یہی مسلک ہے حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام شافعی رحمھم اللہ فرماتے ہیں کہ روزہ کی حالت میں سرمہ لگانا مکروہ نہیں ہے اگرچہ اس کا مزہ حلق میں محسوس ہو جب کہ حضرت امام احمد، اسحق اور سفیان رحمہم اللہ کے نزدیک مکروہ ہے امام مالک سے بعض لوگوں نے کراہت کا قول نقل کیا ہے اور بعض لوگوں نے عدم کراہت کا۔ یہ حدیث اگرچہ ضعیف ہے لیکن اس بارے میں چونکہ اور بھی احادیث منقول ہیں اس لئے یہ سب مل کر قابل استناد و استدلال ہوجاتی ہیں۔
Top