مشکوٰۃ المصابیح - روزہ کو پاک کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2011
وعن ابن عباس قال : إن النبي صلى الله عليه و سلم احتجم وهو محرم واحتجم وهو صائم
روزہ کی حالت میں سینگی کھچوانا جائز ہے
حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے احرام کی حالت میں بھری ہوئی سینگی کھنچوائی نیز آپ ﷺ نے روزہ کی حالت میں (بھی) بھری ہوئی سینگی کھنچوائی ہے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
حضرت شیخ جزری فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس ؓ کی مراد یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ احرام کی حالت میں روزے سے تھے اس وقت آپ ﷺ نے بھری ہوئی سینگی کھنچوائی اور انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ کی یہ مراد ابوداؤد کی ایک روایت کی روشنی میں اخذ کی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ۔ حدیث ( انہ ﷺ احتجم ھو صائما محرما)۔ نبی کریم ﷺ نے اس وقت بھری ہوئی سینگی کھنچوائی جب کہ آپ ﷺ حالت احرام میں روزہ سے تھے۔ بہرحال حضرت مظہر فرماتے ہیں کہ احرام کی حالت میں سینگی کھنچوانی جائز ہے بشرطیکہ کوئی بال نہ ٹوٹے۔ اسی طرح حضرت امام ابوحنیفہ حضرت امام شافعی اور حضرت امام مالک رحمہم اللہ کا متفقہ طور پر مسلک یہ ہے کہ روزہ دار کو سینگی کھنچوانا بلا کراہت جائز ہے لیکن حضرت امام احمد (رح) فرماتے ہیں کہ بھری ہوئی سینگی کھینچنے اور کھنچوانے والا دونوں کا روزہ باطل ہوجاتا ہے مگر کفارہ واجب نہیں ہوتا۔
Top