مشکوٰۃ المصابیح - رویت ہلال کا بیان - حدیث نمبر 1995
وعن معاذ بن زهرة قال : إن النبي صلى الله عليه و سلم كان إذا أفطر قال : اللهم لك صمت وعلى رزقك أفطرت . رواه أبو داود مرسلا
افطار کی دعا
حضرت معاذ بن زہرہ (تابعی) کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب افطار کرتے تو یہ فرماتے۔ اے اللہ میں نے تیرے ہی لئے روزہ رکھا اور اب تیرے ہی رزق سے افطار کرتا ہوں۔ (اس روایت کو ابوداؤد نے بطریق ارسال نقل کیا ہے)

تشریح
ابن ملک کہتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ یہ دعا افطار کے بعد پڑھا کرتے تھے اس دعا میں ولک صمت کے بعد یہ الفاظ و بک آمنت و علیک توکلت عام طور سے پڑھے جاتے ہیں یہ الفاظ اگرچہ حدیث سے ثابت نہیں ہیں مگر معنی کے اعتبار سے صحیح ہیں ابن ماجہ نے روایت کیا ہے کہ روزہ دار افطار کے وقت جو دعا مانگتا ہے وہ رد نہیں کی جاتی بلکہ قبول ہوتی ہے افطار کے وقت آپ ﷺ سے یہ پڑھنا بھی منقول ہے یا واسع الفضل اغفرلی نیز یہ بھی منقول ہے کہ آپ ﷺ یہ بھی پڑھا کرتے تھے۔ الحمدللہ الذی اعاننی فصمت و رزقنی فافطرت۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جس نے میری مدد کی کہ میں نے روزہ رکھا اور مجھے رزق عطا فرمایا کہ میں نے افطار کیا۔
Top