مشکوٰۃ المصابیح - رویت ہلال کا بیان - حدیث نمبر 1986
وعن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا أقبل الليل من ههنا وأدبر النهار من ههنا وغربت الشمس فقد أفطر الصائم
افطار کا وقت
حضرت عمر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ جب ادھر سے رات آئے (یعنی مشرق کی جانب سے رات کی سیاہی بلند ہو) اور ادھر (مغرب) دن جائے اور سورج (پورا) ڈوب جائے تو سمجھو کہ روزہ دار نے افطار کیا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
وغربت الشمس (اور سورج ڈوب جائے) دراصل اپنے ماقبل کے جملوں کی تاکید کے طور پر استعمال فرمایا گیا حدیث کے آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ جب افطار کا وقت ہوگیا تو گویا روزہ دار نے افطار کرلیا چاہے اس نے کچھ کھایا پیا نہ ہو بعض حضرات نے کہا ہے کہ اس جملے کا معنی یہ ہے کہ روزہ دار افطار کے وقت میں داخل ہوگیا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اس جملے کے معنی مراد ہوں کہ جب مذکورہ وقت آجائے تو روزہ کو افطار کرلینا چاہئے۔
Top