مشکوٰۃ المصابیح - رویت ہلال کا بیان - حدیث نمبر 1981
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يتحفظ من شعبان مالا يتحفظ من غيره . ثم يصوم لرؤية رمضان فإن غم عليه عد ثلاثين يوما ثم صام . رواه أبو داود
آنحضرت ﷺ شعبان کے دنوں کو بڑی احتیاط سے شمار کرتے تھے
ام المومنین حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ شعبان کے دنوں کو اس قدر احتیاط سے شمار کرتے تھے کہ اور کسی مہینے پر اتنی توجہ مبذول نہیں فرماتے تھے۔ پھر آپ ﷺ رمضان کا چاند دیکھ کر روزہ رکھتے، اگر انتیس تاریخ کو مطلع ابر آلود ہوتا اور چاند کی رویت ثابت نہ ہوتی تو تیس دن پورے کرنے کے بعد روزہ شروع کرتے تھے۔ (ابو داؤد)

تشریح
آپ ﷺ کا معمول تھا کہ شعبان کے مہینے پر آپ ﷺ کی خاص توجہ رہتی تھی اور اس کے دنوں کو بڑی احتیاط اور محافظت کے ساتھ شمار کرتے رہتے تھے تاکہ رمضان کے چاند کے بارے میں کوئی خربطہ پیدا نہ ہو، شعبان کے علاوہ اور کسی مہینے پر آپ ﷺ کی اس قدر توجہ مبذول نہیں ہوتی تھی کیونکہ کسی دوسرے مہینے سے کوئی شرع امر متعلق نہیں تھا البتہ حج کا مہینہ ایسا ہوتا تھا جس سے ایک شرع فریضہ متعلق تھا سو وہ نادر ہے کہ نہ تو اس کا تعلق ہر شخص سے اور نہ ہر سال فرض ہے۔
Top