مشکوٰۃ المصابیح - بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے جو چیز خرچ کرسکتی ہے اس کا بیان - حدیث نمبر 1948
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : إن رجلا قال للنبي صلى الله عليه و سلم : إن أمي افتلتت نفسها وأظنها لو تكلمت تصدقت فهل لها أجر إن تصدقت عنها ؟ قال : نعم
میت کے لئے صدقہ کا ایصال ثواب
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ میری والدہ کا اچانک انتقال ہوگیا اور میرا خیال ہے کہ اگر (وہ مرنے سے پہلے) کچھ کہنے پاتیں تو صدقہ دینے کی (ضرور) وصیت کرتیں لہٰذا اگر میں ان کی طرف سے صدقہ دوں تو انہیں اس صدقہ کا ثوب مل جائے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے کسی مرحوم عزیز کی طرف سے بطور صدقہ کچھ مال وغیرہ دے تو اس میت کو ثواب ملتا ہے اسی طرح میت کے لئے دعائے استغفار وغیرہ بھی کار آمد ہے چناچہ اہل سنت والجماعت کے متفقہ طور پر یہی مسلک ہے ہاں بدنی عبادت نماز و روزہ اور تلاوت قرآنی وغیرہ کے بارے میں علماء کے اختلافی اقوال ہیں لیکن اس بارے میں بھی قابل اعتمال اور زیادہ صحیح قول یہی ہے کہ میت کو عبادت بدنی کا بھی ثواب پہنچتا ہے۔ چناچہ امام عبداللہ یافعی (رح) نے لکھا ہے کہ ایک عالی بزرگ شیخ عبدالسلام (رح) کو ان کے انتقال کے بعد کسی نے خواب میں دیکھا تو شیخ مرحوم نے فرمایا کہ ہم تو دنیا میں کہا کرتے تھے کہ تلاوت قرآن کا ثواب میت کو نہیں پہنچتا مگر اس عالم میں آ کر ہم نے معاملہ برعکس دیکھا ہے۔
Top