مشکوٰۃ المصابیح - بہترین صدقہ کا بیان - حدیث نمبر 1930
وعن أم سلمة قالت : قلت : يا رسول الله ألي أجر أن أنفق على بني أبي سلمة ؟ إنما هم بني فقال : أنفقي عليهم فلك أجر ما أنفقت عليهم
اولاد پر خرچ کرنا ثواب ہے
ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓ فرماتی ہیں کہ ایک دن میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ابوسلمہ کے بیٹوں پر خرچ کرنے میں میرے لئے ثواب ہے کہ نہیں درآنحالیکہ وہ میرے ہی بیٹے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا۔ ان پر خرچ کرو جو چیز تم ان پر خرچ کرو گی اس کا تمہیں ثواب ملے گا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
حضرت ابوسلمہ ؓ ایک صحابی تھے حضرت ام سلمہ ؓ پہلے ان کے عقد میں تھیں، ابوسلمہ سے ان کے کئی بچے ہوئے عمر زینب اور درہ، جب ابوسلمہ کا انتقال ہوگیا، تو ام سلمہ ؓ کو نبی کریم ﷺ کی زوجیت میں آنے کا شرف حاصل ہوا۔ ابوسلمہ سے ان کے جو بچے تھے وہ ان کے اخراجات میں انہیں کچھ دیا کرتی تھیں۔ چناچہ اسی کو انہوں نے آنحضرت ﷺ سے پوچھا کہ ان کو میں جو کچھ دیتی ہوں آیا اس کا ثواب بھی مجھے ملتا ہے یا نہیں؟ لہٰذا اس صورت میں بیٹوں سے حضرت ام سلمہ ؓ کے حقیقی بیٹے مراد ہوں گے جو ابوسلمہ ؓ سے تھے یا یہ بھی احتمال ہے کہ ابوسلمہ ؓ کی دوسری بیوی کے کچھ بچے ہوں گے ام سلمہ نے ان پر مال خرچ کرنے کے بارے میں آنحضرت ﷺ سے پوچھا اس صورت میں بیٹوں سے ام سلمہ ؓ کے سوتیلے بیٹے مراد ہوں گے۔
Top