مشکوٰۃ المصابیح - صدقہ کی فضیلت کا بیان - حدیث نمبر 1921
عن أبي ذر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ما من عبد مسلم ينفق من كل مال له زوجين في سبيل الله إلا استقبلته حجبة الجنة كلهم يدعوه إلى ما عنده . قلت : وكيف ذلك ؟ قال : إن كانت إبلا فبعيرين وإن كانت بقرة فبقرتين . رواه النسائي
دو دو چیزیں خیرات کرنے کا ثواب
حضرت ابوذر ؓ راوی ہیں رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ جو مسلمان بندہ اپنے ہر مال میں سے دو دو چیزیں اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو بہشت کے تمام دربان اس کا استقبال کریں گے اور اسے اپنے پاس کی چیزوں کی طرف بلائیں گے۔ حضرت ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے یہ سن کر عرض کیا کہ دو دو چیزیں خرچ کرنے کا مطلب کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا۔ اگر اس کے پاس اونٹ ہو توں دو اونٹ دے اور اگر گائیں تو دو گائیں دے۔ (نسائی)

تشریح
اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنا مال اس جگہ خرچ کرے جہاں خرچ کرنے سے اللہ تعالیٰ خوش و راضی ہوتا ہے جیسے حج، جہاد، طلب علم، غریبوں اور محتاجوں کی امداد و اعانت وغیرہ وغیرہ۔ اپنے پاس کی چیزوں سے مراد جنت کی اچھی اچھی چیزیں اور وہاں کی نعمتیں ہیں یا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں کے دربان اسے جنت کے ہر دروازہ کی طرف بلائیں گے۔
Top