غرباء ومساکین کو کپڑا پہنانے کی فضیلت
حضرت ابوسعید ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو مسلمان کسی ننگے مسلمان کو کپڑا پہنائے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کے سبز لباسوں میں سے لباس پہنائے گا، جو مسلمان کسی بھوکے مسلمان کو کھانا کھلائے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کے میوے کھلائے گا اور جو مسلمان کسی پیاسے مسلمان کی پیاس بجھائے گا تو اللہ تعالیٰ اسے مہر بند شراب سے سیراب کرے گا۔ (ابو داؤد، ترمذی)
تشریح
مہر بند شراب، سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے جنت کی وہ شراب پلائے گا جو سیل و مہر کے ذریعے تغیر و تبدل سے محفوظ اور اس شخص کے لئے مخصوص ہے جس کے علاوہ اسے کوئی اور نہیں پی سکتا گویا اس سے شراب کی عمگی ونفاست کی طرف اشارہ فرمایا جارہا ہے کہ جس طرح جو چیز نہایت اعلی ونفیس اور عمدہ ہوتی ہے اس کو مہر بند کردیا جاتا ہے تاکہ وہ زمانہ کی سرد گرم ہوا اور دوسروں کی دستبرد سے محفوظ رہے اسی طرح وہ شراب بھی نہایت اعلیٰ ونفیس اور عمدہ ہے کہ اس دنیا میں اس کے ذائقے اور اس کی نفاست کا صحیح ادراک بھی نہیں کیا جاسکتا پھر یہ کہ اس پر مہر بھی مشک کی ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے۔ یسقون من رحیق مختوم ختامہ مسک۔ ان کو شراب خالص سر بمہر پلائی جائے گی جس کی مہر مشک کی ہوگی۔ یعنی اس مشروب کو موم اور لاکھ وغیرہ کے ذریعے نہیں بلکہ مشک کے ذریعے مہر بند کیا گیا ہے۔