مشکوٰۃ المصابیح - صدقہ کی فضیلت کا بیان - حدیث نمبر 1908
وعن أبي ذر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : تبسمك في وجه أخيك صدقة وأمرك بالمعروف صدقة ن ونهيك عن المنكر صدقة وإرشادك الرجل في أرض الضلال لك صدقة ونصرك الرجل الرديء البصر لك صدقة وإماطتك الحجر والشوك والعظم عن الطريق لك صدقة وإفراغك من دلوك في دلو أخيك لك صدقة . رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب
ہر نیکی صدقہ ہے
حضرت ابوذر غفاری ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ اپنے مسلمان بھائی کے سامنے مسکرانا یعنی کسی سے خندہ پیشانی کے ساتھ پیش آنا صدقہ ہے نیک کام کے لئے حکم کرنا صدقہ ہے۔ بری بات سے روکنا صدقہ ہے۔ بےنشان زمین میں کسی کو راستہ بتانا صدقہ ہے (یعنی جہاں راستے کا کوئی نشان اور کوئی علامت نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنا راستہ بھول جاتے ہیں) وہاں کسی راستہ بھولے ہوئے مسافر کو اس کا راستہ بتادینے سے صدقہ جیسا ثواب ملتا ہے کسی اندھے یا کمزور نظر شخص کی مدد کرنی، (بایں طور کہ اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے لے جانا) صدقہ ہے، راستے سے پتھر، کانٹا اور ہڈی ہٹا دینا صدقہ ہے اور اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں پانی بھر دینا صدقہ ہے۔ (امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے)

تشریح
حدیث کے آخری الفاظ سے معلوم ہوا کہ جب اپنے ڈول میں پانی بھر دینا صدقہ جیسے ثواب کا باعث ہے تو اس شکل میں جب کہ کسی کے پاس ڈول ہی موجود نہ ہو اسے اپنے ڈول سے پانی دینا اس سے کہیں زیادہ ثواب کا باعث ہوگا۔
Top