مشکوٰۃ المصابیح - خرچ کرنے کی فضیلت اور بخل کی کراہت کا بیان - حدیث نمبر 1867
وعن أبي الدرداء رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : مثل الذي يتصدق عند موته أو يعتق كالذي يهدي إذا شبع . رواه أحمد والنسائي والدارمي والترمذي وصحح
موت کے وقت خیرات کرنے والے کی مثال
حضرت ابوالدرداء ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اس شخص کی مثال جو اپنی موت کے وقت خیرات کرتا ہے یا غلام آزاد کرتا ہے اس شخص کی مانند ہے جو کسی کو ایسے وقت میں تحفہ (یعنی کھانا) بھیجتا ہے جب کہ اس کا پیٹ بھر چکا ہوتا ہے۔ (ترمذی، نسائی، دارمی اور امام ترمذی نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے)

تشریح
اس ارشاد گرامی کا مفہوم بھی یہی ہے کہ مرتے وقت اللہ کی راہ میں اپنا مال خرچ کرنا یا غلام کو آزاد کرنا کم ثواب کا باعث ہوتا ہے جس طرح کہ کسی ضرورت مند کو ایسے وقت کھانا دینا کم ثواب کا باعث ہوتا ہے جب کہ اس کا پیٹ بھر چکا ہو لہٰذا جس طرح کسی شخص کو اس کی بھوک کی حالت میں کھانا کھلانا یا اس کے ساتھ سخاوت کرنا زیادہ افضل اور زیادہ ثواب کا باعث ہے اسی طرح صحت و تندرستی کی حالت میں اپنا مال اللہ کے راستہ میں خرچ کرنا یا غلام کو آزاد کرنا زیادہ افضل اور زیادہ ثواب کی بات ہے۔
Top