مشکوٰۃ المصابیح - جن لوگوں کو زکوۃ کا مال لینا اور کھانا حلال نہیں ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 1819
وعن عبد المطلب بن ربيعة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إن هذه الصدقات إنما هي أوساخ الناس وإنها لا تحل لمحمد ولا لآل محمد . رواه مسلم
زکوۃ انسان کا میل ہے
حضرت عبدالمطلب بن ربیعہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا یہ صدقات یعنی زکوٰۃ تو انسانوں کے میل ہیں، صدقہ نہ تو محمد ﷺ کے لئے حلال ہے اور نہ آل محمد (بنی ہاشم) کے لئے حلال ہے (مسلم)

تشریح
زکوٰۃ کو میل اس لئے کہا گیا ہے کہ جس طرح انسان کا جسم میل اتارنے سے صاف ہوجاتا ہے اسی طرح زکوٰۃ نکالنے سے نہ صرف یہ کہ مال ہی پاک ہوجاتا ہے بلکہ زکوٰۃ دینے والے کے قلب و روح میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ آنحضرت ﷺ کے لئے زکوٰۃ کا مال لینا حرام تھا اسی طرح آنحضرت ﷺ کی اولاد بنی ہاشم کو بھی زکوٰۃ لینی حرام ہے، خواہ وہ زکوٰۃ وصول کرنے پر مقرر ہوں یا محتاج و مفلس ہوں چناچہ حنفیہ کا صحیح مسلک یہی ہے۔
Top