مشکوٰۃ المصابیح - قبروں کی زیارت کا بیان - حدیث نمبر 1760
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كيف أقول يا رسول الله ؟ تعني في زيارة القبور قال : قولي : السلام على أهل الديار من المؤمنين والمسلمين ويرحم الله المستقدمين منا والمستأخرين وإنا إن شاء الله بكم للاحقون . رواه مسلم
قبرستان میں پہنچ کر کیا کہا جائے
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں کس طرح کہوں؟ یعنی زیارت قبور کے وقت کیا کہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا یہ کہا کرو۔ دعا (السلام علی اہل الدیار من المومنین والمسلمین ویرحم اللہ المستقدمین منا والمستاخرین وانا انشاء اللہ بکم للاحقون) سلامتی ہو مومنین و مسلمین میں سے گھر والوں پر اللہ ان پر رحم کرے جو ہم میں سے پہلے تھے اور ان پر بھی اپنی رحمت کا سایہ کرے جو ہم میں سے بعد میں آنے والے ہیں یقینا ہم بھی اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تم سے ملنے ہی والے ہیں (مسلم)

تشریح
حضرت ابن عباس ؓ کی ایک روایت منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی ایسے مومن بھائی کی قبر پر پہنچے جسے وہ دنیا میں جانتا پہچانتا تھا پھر اس پر سلام پیش کرے تو صاحب قبر اسے پہچانتا ہے اور اس کے سلام کا جواب دیتا ہے۔
Top