مشکوٰۃ المصابیح - میت پر رونے کا بیان - حدیث نمبر 1740
وعن أبي هريرة أن رجلا قال له : مات ابن لي فوجدت عليه هل سمعت من خليلك صلوات الله عليه شيئا يطيب بأنفسنا عن موتانا ؟ قال : نعم سمعته صلى الله عليه و سلم قال : صغارهم دعاميص الجنة يلقى أحدهم أباه فيأخذ بناحية ثوبه فلا يفارقه حتى يدخله الجنة . رواه مسلم وأحمد واللفظ له
فوت شدہ چھوٹے بچے اپنے والدین کو جنت میں لے جائیں گے
حضرت ابوہریرہ ؓ کے بارے میں مروی ہے کہ (ایک دن) ان سے ایک شخص ملا اور کہنے لگا کہ میرا (چھوٹا) بچہ مرگیا جس کی وجہ سے میں بہت غمگین ہوں کیا آپ نے اپنے دوست یعنی آنحضرت ﷺ سے کہ ان پر اللہ کی رحمتیں اور اللہ کا سلام نازل ہو کوئی ایسی بات بھی سنی ہے جو ہمارے مردوں (یعنی فوت شدہ چھوٹے بچوں) کی طرف سے ہمارے دلوں کو خوش کر دے (یعنی جس سے یہ معلوم ہوا کہ ہمارے چھوٹے بچے مرگئے وہ آخرت میں ہمارے کچھ کام آئیں گے) حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا کہ ہاں! میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمانوں کے چھوٹے بچے جنت میں دریا کے جانور کی طرح ہوں گے جب ان میں کسی کا باپ اسے ملے گا تو وہ بچے اپنے باپ کے کپڑے کا کونہ پکڑ لے گا اور اسے اس وقت تک نہ چھوڑے گا جب تک کہ اس باپ کو جنت میں داخل نہ کر دے گا۔ (مسلم احمد، الفاظ احمد کے ہیں)

تشریح
دعا میص دعموص کی جمع ہے۔ دعموص پانی کے ایک چھوٹے سے سیاہ جانور (کیڑے) کو کہتے ہیں جو عام طور پر تالابوں میں پانی کم ہوجانے پر ظاہر ہوتا ہے نیز یہ جانور مستقل پانی میں نہیں رہتا ہے بلکہ وہ غوطہ خور ہوتا ہے یعنی غوطہ مارتا ہے اور باہر نکل آتا ہے اس جانور بعض جگہ جو لایا بھی کہا جاتا ہے۔ دعموص اس شخص کو بھی کہتے ہیں جو سلاطین و امراء کے معاملات میں بہت زیادہ دخیل ہوتا ہے اور ان کے قوائے فکر و عمل پر بڑی حد تک اثر انداز ہوتا ہے۔ بہرحال فوت شدہ چھوٹے بچوں کو جنت میں (دعموص) سے بایں معنی تشبیہ دی گئی ہے کہ یہ بچے جنت میں سیر کرتے پھرتے ہیں جن طرح دنیا میں چھوٹے بچوں سے پردہ نہیں کیا جاتا اور کسی گھر میں جانے سے نہیں روکے جاتے اور نہ انہیں کہیں جانے سے منع کیا جاتا ہے اس طرح وہ چھوٹے بچے جنت میں جہاں چاہتے ہیں جاتے ہیں ان کے کہیں آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اس حدیث میں بطور خاص باپ کا ہی ذکر کیا گیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس موقعہ پر صرف باپ ہی کے بارے میں بات چل رہی ہوگی اس لئے اس کے ذکر پر اکتفا کیا گیا ورنہ تو جہاں تک اصل مسئلہ کا تعلق ہے وہ یہ ہے کہ جس طرح چھوٹا بچہ اپنے باپ کو جنت میں لے جائے گا اسی طرح اپنی ماں کو بھی جنت میں داخل کرائے گا چناچہ بعض حدیثوں میں ماں باپ دونوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
Top