مشکوٰۃ المصابیح - مردہ کو دفن کرنے کا بیان - حدیث نمبر 1704
وعن عمرو بن حزم قال : رآني النبي صلى الله عليه و سلم متكئا على قبر فقال : لا تؤذ صاحب هذا القبر أولا تؤذه . رواه أحمد
قبر پر سہارا دے کر لیٹنے یا بیٹھنے کی ممانعت
حضرت عمرو بن حزم ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے مجھے ایک قبر کے سہارے (لیٹے یا بیٹھے ہوئے) دیکھا تو فرمایا کہ تم اس قبر والے کو ایذاء نہ دو یا یہ فرمایا کہ اسے ایذاء نہ دو (احمد)

تشریح
ایذاء سے غالباً مراد یہ ہے کہ قبر پر سہارا دے کر لیٹنے یا بیٹھنے سے صاحب قبر کی روح ناخوش ہوتی ہے کیونکہ اس طرح اس کی حقارت لازم آتی ہے۔
Top