مشکوٰۃ المصابیح - مردہ کو دفن کرنے کا بیان - حدیث نمبر 1681
عن عروة بن الزبير قال : كان بالمدينة رجلان أحدهما يلحد والآخر لا يلحد . فقالوا : أيهما جاء أولا عمل عمله . فجاء الذي يلحد فلحد لرسول الله صلى الله عليه و سلم . رواه في شرح السنة
صندوقی قبر بھی مشروع ہے
حضرت عروہ بن زبیر ؓ فرماتے ہیں کہ مدینہ میں دو شخص تھے (جو قبریں کھودا کرتے تھے) ان میں سے ایک شخص (حضرت ابوطلحہ انصاری) تو بغلی قبر کھودا کرتے تھے اور دوسرے شخص (حضرت ابوعبیدہ بن الجراح) بغلی قبر نہیں کھودتے تھے (بلکہ صندوقی قبر کھودا کرتے تھے) چناچہ (آنحضرت ﷺ کا جب وصال ہوا تو) تو صحابہ ؓ نے (متفقہ طور پر) یہ کہا کہ ان دونوں میں سے جو پہلے آجائے وہی قبر کھودے (یعنی اگر ابوطلحہ ؓ پہلے آگئے تو بغلی قبر کھودیں اور اگر ابوعبیدہ پہلے آجائیں تو صندوقی قبر کھودیں) آخرکار بغلی قبر کھودنے والے شخص (پہلے) آگئے اور انہوں نے رسول کریم ﷺ کے لئے بغلی قبر کھودا کرتے؟
Top