مشکوٰۃ المصابیح - جنازہ کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ کا بیان - حدیث نمبر 1636
حدیث سے شوافع کا استدلال
حضرات شوافع اس حدیث کو اپنے مسلک کا مستدل قرار دیتے ہیں کہ نماز جنازہ غائبانہ جائز ہے چونکہ حنفیہ کے نزدیک نماز جنازہ غائبانہ جائز نہیں ہے اس لئے ان کی طرف سے اس حدیث کی تاویل کی جاتی ہے کہ ہوسکتا ہے کہ نجاشی کا جنازہ آنحضرت ﷺ کے سامنے کردیا گیا ہو، کیونکہ حق تعالیٰ کی ذات اس پر قادر ہے کہ درمیان میں حائل پہاڑو جنگلات اور درودیوار ہٹا دیئے گئے ہوں اور آنحضرت ﷺ نجاشی کا جنازہ دیکھ رہے ہوں۔ لہٰذا یہ آنحضرت ﷺ کی خصوصیت ہوئی دوسروں کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ نماز جنازہ غائبانہ ادا کریں چناچہ حضرت ابن عباس ؓ کا یہ قول بغیر اسناد کے منقول ہے کہ سریر یعنی نجاشی کا جنازہ کھولا گیا یہاں تک کہ آپ ﷺ نے اسے دیکھا اور اس پر نماز پڑھی۔
Top