مشکوٰۃ المصابیح - قریب المرگ کے سامنے جو چیز پڑھی جاتی ہے اس کا بیان - حدیث نمبر 1602
وعن عبد الله بن جعفر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لقنوا موتاكم لا إله إلا الله الحليم الكريم سبحان الله رب العرش العظيم الحمد لله رب العالمين قالوا : يا رسول الله كيف للأحياء ؟ قال : أجود وأجود . رواه ابن ماجه
قریب المرگ کو تلقین کرو
حضرت عبداللہ بن جعفر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم لوگ قریب المرگ کو اس کلمہ کی تلقین کرو، دعا (لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم سبحان اللہ رب العرش العظیم الحمدللہ رب العالمین)۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو بردبار و بزرگ ہے پاک ہے اللہ جو عرش عظیم کا مالک ہے، تمام تعریفیں اللہ ہی کی ہیں جو دونوں جہانوں کا پروردگار ہے۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! تندرستوں کو یہ کلمہ سکھانا کیسا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا بہتر اور بہت بہتر۔ (ابن ماجہ)

تشریح
ابن عساکر (رح) نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا میں نے رسول کریم ﷺ سے چند کلمات سنے ہیں کہ جو شخص انہیں اپنے انتقال کے وقت پڑھ لے تو وہ جنت میں داخل ہوگا اور وہ کلمات یہ ہیں۔ لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم تین مرتبہ الحمدللہ رب العالمین تین مرتبہ اور اس کے بعد آیت (تبارک الذی بیدہ المک یحییٰ ویمیت وھو علی کل چیز قدیر)۔
Top