مشکوٰۃ المصابیح - قریب المرگ کے سامنے جو چیز پڑھی جاتی ہے اس کا بیان - حدیث نمبر 1598
وعن معقل بن يسار قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : اقرؤوا سورة ( يس ) على موتاكم . رواه أحمد وأبو داود وابن ماجه
قریب المرگ کے سامنے سورت یٰسین پڑھنے کا حکم
حضرت معقل بن یسار ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اپنے مردوں کے سامنے سورت یٰسین پڑھو (احمد ابوداؤد، ابن ماجہ)

تشریح
مردوں سے مراد قریب المرگ ہیں۔ اس صورت میں سورت یٰسین پڑھنے کی حکمت بظاہر یہ معلوم ہوتی ہے کہ قریب المرگ اس سورت میں مذکورہ مضامین مثلاً ذکراللہ، احوال قیامت، بعث اور اسی قسم کے دوسرے عجیب و بدیع مضامین سے لطف اندوز ہو۔ یہ بھی احتمال ہے کہ حدیث میں لفظ مردوں سے مراد قریب المرگ نہ ہوں بلکہ حقیقی مردے مراد ہوں اس صورت میں اس کلمہ کا مطلب یہ ہوگا کہ سورت یٰسین مردہ کے پاس اس کے گھر میں دفن سے پہلے دفن کے بعد اس کی قبر کے سرہانے پڑھی جائے۔ ابن مردویہ (رح) وغیرہ نے ایک حدیث روایت کی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا جس میت (یعنی قریب المرگ یا حقیقی میت) کے سر کے پاس سورت یٰسین پڑھی جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر آسانی فرماتا ہے۔ ابن عدی (رح) وغیرہ نے یہ حدیث نقل کی ہے کہ جو شخص اپنے والدین کی یا ان میں سے کسی ایک کی (یعنی صرف ماں کی یا صرف باپ کی) قبر پر ہر جمعہ کو جاتا ہے اور پھر وہاں سورت یٰسین پڑھتا ہے تو صاحب قبر کے لئے سورت یٰسین کے تمام حروف کی تعداد کے بقدر مغفرت عطا کی جاتی ہے۔ علماء فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں جمعہ سے مراد حسب ظاہر خاص طور پر یوم جمعہ بھی ہوسکتا ہے اور پورا ہفتہ بھی مراد لیا جاسکتا ہے۔
Top