مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4727
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ لِأَهْلِهَا أَجْمِرُوا ثِيَابِي إِذَا مِتُّ ثُمَّ حَنِّطُونِي وَلَا تَذُرُّوا عَلَی کَفَنِي حِنَاطًا وَلَا تَتْبَعُونِي بِنَارٍ
جنازے کے پیچھے آگ لے جانے کیا ممانعت
اسما بن ابی ابکر نے کہا اپنے گھر والوں سے میں جب مرجاؤں تو میرے کپڑوں کو خوشبو سے بسانا پھر میرے بدن پر خوشبو لگانا لیکن میرے کفن پر نہ چھڑکنا اور میرے جنازہ کے ساتھ آگ نہ رکھنا۔
Top