مشکوٰۃ المصابیح - جہاد میں لڑنے کا بیان - حدیث نمبر 3862
وعن أبي أسيد : أن النبي صلى الله عليه و سلم قال لنا يوم بدر حين صففنا لقريش وصفوا لنا : إذا اكثبوكم فعليكم بالنبل . وفي رواية : إذا أكثبوكم فارموهم واستبقوا نبلكم . رواه البخاري وحديث سعد : هو تنصرون سنذكره في باب فضل الفقراء . وحديث البراء : بعث رسول الله صلى الله عليه و سلم رهطا في باب المعجزات إن شاء الله تعالى
میدان جنگ سے متعلق ایک فوجی حکم
اور حضرت ابواسید کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے غزوہ بدر کے دن (میدان جنگ میں) جب کہ ہم قریش کے خلاف اور قریش مکہ ہمارے خلاف صف آراء ہوگئے تو ہمیں یہ حکم دیا کہ جب وہ (دشمن یعنی قریش مکہ) تمہارے (اتنے) قریب آجائیں (کہ تمہارے تیر ان تک پہنچ سکیں) تو ان پر تیر چلاؤ جب وہ تمہارے قریب آجائیں اور اپنے تیروں کو باقی رکھو یعنی اپنے سب تیر ختم نہ کر ڈالو بلکہ ان کو احتیاط کے ساتھ استعمال کر کے کچھ باقی بھی رکھو تاکہ دشمن تمہارے نہتے ہونے کا فائدہ اٹھا کر تم پر غالب نہ آجائے۔ (بخاری) (وحدیث سعد ہل تنصرون سنذکر فی باب فضل الفقراء وحدیث البراء بعث رسول اللہ ﷺ رہطا فی باب المعجزات ان شآء اللہ تعالیٰ )۔ اور حضرت سعد کی روایت (ہل تنصرورن باب فضل الفقراء) میں اور حضرت براء کی روایت بعث رسول اللہ ﷺ رہطا باب المعجزات میں ہم انشاء اللہ تعالیٰ ذکر کریں گے۔
Top