مشکوٰۃ المصابیح - آداب سفر کا بیان - حدیث نمبر 3837
وعن جابر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إن أحسن ما دخل الرجل أهله إذا قدم من سفر أول الليل . رواه أبو داود
سفر سے واپسی کا بہترین وقت
اور حضرت جابر نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا سفر سے واپس آنے والے مرد کے لئے اپنے گھر والوں کے پاس پہنچنے کا بہترین وقت رات کا ابتدائی حصہ ہے۔ (ابو داؤد)

تشریح
یہ اس صورت میں ہے جب کہ قریب کا سفر ہو چناچہ پہلے جو یہ گذرا ہے کہ سفر سے واپسی میں رات کے وقت اپنے گھر نہ آنا چاہئے تو اس کا تعلق دور کے سفر سے ہے! اور نووی یہ کہتے ہیں کہ اگر دور کا بھی سفر ہو اور اس کے آنے کی اطلاع اس کی گھر والوں کو دن میں مل چکی ہو تو رات کے وقت آنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ گھر والوں کے پاس پہنچنے سے گھر والی کے پاس آنا یعنی جماع مراد ہے کیونکہ مسافر کا جنسی جذبہ بہت زیادہ بیدار ہوجاتا ہے لہٰذا جب وہ سفر سے واپس ہو کر رات کے ابتدائی حصہ ہی میں جماع سے فارغ ہوجائے گا تو پھر سکون و آرام کے ساتھ سوئے گا بھی اور بیوی کا حق بھی جلدی ادا ہوجائے گا۔
Top