مشکوٰۃ المصابیح - آداب سفر کا بیان - حدیث نمبر 3836
وعن سهل بن معاذ عن أبيه قال : غزونا مع النبي صلى الله عليه و سلم فضيق الناس المنازل وقطعوا الطريق فبعث نبي الله صلى الله عليه و سلم مناديا ينادي في الناس : إن من ضيق منزلا أو قطع طريقا فلا جهاد له . رواه أبو داود
کہیں پڑاؤ ڈالو تو وہاں نہ زیادہ جگہ گھیرو اور نہ راستہ روکو
اور حضرت سہل ابن معاذ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ جب ہم رسول کریم ﷺ کے ہمراہ جہاد میں گئے (اور منزل پر قیام کیا) تو لوگوں نے (اس) منزل کی (ساری جگہوں) کو تنگ کردیا اور راستہ کو کاٹ دیا (یعنی بعض لوگوں نے بلاضرورت یا ضرورت سے زیادہ جگہوں پر قبضہ کرلیا جسکی وجہ سے دوسرے لوگوں کو جگہ کی تنگی ہوگئی اس طرح راستہ بھی تنگ ہوگیا جس سے آنے جانے والوں کو پریشانی ہونے لگی ( چناچہ یہ دیکھ کر نبی کریم ﷺ نے ایک منادی کرنے والے کو لوگوں کے درمیان بھیج کر یہ اعلان کرایا کہ جس شخص نے منزل کی ( جگہوں) کو تنگ کیا یا راستے کو کاٹا تو لوگوں کو ضرر و تکلیف پہنچانے کی وجہ سے) اس کو جہاد کا ثواب نہیں ملے گا۔ (ابو داؤد)
Top