مشکوٰۃ المصابیح - آداب سفر کا بیان - حدیث نمبر 3822
وعن كعب بن مالك قال : كان النبي صلى الله عليه و سلم لا يقدم من سفر إلا نهارا في الضحى فإذا قدم بدأ بالمسجد فصلى فيه ركعتين ثم جلس فيه للناس
آنحضرت کا سفر سے واپس آنے کا وقت
اور حضرت کعب ابن مالک کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ چاشت کے وقت کے علاوہ اور کسی وقت سفر سے واپس نہیں آیا کرتے تھے، چناچہ جب آپ ( سفر سے) واپس آتے تو پہلے مسجد میں تشریف لے جاتے اور وہاں بیٹھنے سے پہلے تحیۃ المسجد یا چاشت کی) دو رکعت نماز پڑھتے اور پھر لوگوں سے ملاقات کرنے کے لئے وہاں بیٹھتے۔ ( بخاری ومسلم)

تشریح
چاشت کے وقت الخ یہ اکثر کے اعتبار سے کہا گیا ہے یعنی چونکہ آپ اکثر وبیشتر چاشت ہی کے وقت واپس تشریف لاتے تھے اس لئے یہ بیان کیا گیا ہے کہ آپ ﷺ چاشت کے وقت کے علاوہ اور وقت واپس نہیں آتے تھے، ورنہ یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے کہ آپ ﷺ دن کے ابتدائی حصہ یعنی صبح اور آخری حصہ شام کے وقت ہی سفر سے آیا کرتے تھے، اس سے معلوم ہوا کہ آپ ﷺ صرف صبح ہی کے وقت واپس نہیں آیا کرتے تھے بلکہ شام کے وقت بھی واپس آ جایا کرتے تھے۔
Top