کسی مسلمان کو محض ڈرانا دھمکانا بھی عذاب کا سزاوار کرتا ہے
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے کسی بھائی کی طرف ڈراوے والی نظر سے دیکھے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کو ڈرائے گا۔ مذکورہ چاروں روایتوں کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے اور نقل کیا ہے اور یحییٰ ابن ہاشم کی روایت کے بارے میں کہا ہے کہ یہ منقطع ہے اور یحییٰ کی روایت ضعیف (سمجھی جاتی) ہے۔
تشریح
اس حدیث کو اس باب میں نقل کرنے سے اس طرف اشارہ مقصود ہے کہ جب کسی مسلمان کو محض ڈرانا دھمکانا قیامت کے دن عذاب کا سزاوار بنائے گا تو مسلمانوں پر ظلم وستم کرنے والے کا کیا حشر ہوگا؟