مشکوٰۃ المصابیح - امارت وقضا کا بیان - حدیث نمبر 3614
وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : السمع والطاعة على المرء المسلم فيما أحب وأكره ما لم يؤمر بمعصية فإذا أمر بمعصية فلا سمع ولا طاعة (2/334) 3665 - [ 5 ] ( متفق عليه ) وعن علي رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا طاعة في معصية إنما الطاعة في المعروف
غیر شرعی حکم کی اطاعت واجب نہیں
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں رسول کریم ﷺ نے فرمایا اپنے امیر و حاکم کی بات کو سننا اور (اس کے احکام کی) فرمانبرداری کرنا ہر حالت میں مرد مسلم پر واجب ہے خواہ (اس کا کوئی حکم اس کو پسند ہونا پسند ہو۔ تاوقتیکہ کسی گناہ کی بات کا حکم نہ کیا جائے۔ لہٰذا جب حاکم کوئی ایسا حکم دے جس (پر عمل کرنے میں گناہ ہو تو اس کی اطاعت کرنا واجب نہیں۔ (بخاری ومسلم )

تشریح
امیر و حاکم کی بات کو سننا اور اس کے احکام و فرامین کی اطاعت کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے خواہ اس کا حکم و فرمان طبیعت و پسند کے موافق ہو یا غیر موافق ہو لیکن شرط یہ ہے کہ اس کا کوئی حکم شریعت کی حدود سے متجاوز نہ ہو لہٰذا اگر امیر و حاکم کوئی ایسا حکم و فرمان جاری کرے جس پر عمل کرنے سے گناہ لازم آتا ہو، اس کی اطاعت و فرمانبرداری واجب نہیں ہوگی لیکن اس صورت میں بھی امیر و حاکم کے خلاف بغاوت کرنا یا اس سے جنگ وجدال کرنا جائز نہیں ہوگا۔ اور حضرت علی کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کسی بھی ایسے حکم کی اطاعت و فرمانبرداری جائز نہیں ہے جس کا تعلق گناہ سے ہو (خواہ وہ حکم امیر و حاکم کی طرف سے ہو یا ماں باپ اور استاد پیر وغیرہ کی جانب سے ہو) اطاعت و فرمانبرداری تو صرف اچھے حکم میں واجب ہے۔ (بخاری ومسلم)
Top