مشکوٰۃ المصابیح - مرتدوں اور فساد برپا کرنے والوں کو قتل کردینے کا بیان - حدیث نمبر 3516
وعن جرير عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إذا أبق العبد إلى الشرك فقد حل دمه . رواه أبو داود
دار الحرب بھاگ جانے والے غلام کو قتل کردینے والا مستوجب مواخذہ نہیں
اور حضرت جریر نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب کوئی غلام، شرک یعنی دار الحرب کی جانب بھاگ جائے تو اس کا خون حلال ہوگا۔ (ابو داؤد )

تشریح
اس کا خون حلال ہوگا۔ کا مطلب یہ ہے کہ اگر ایسے غلام کو کوئی قتل کر دے تو قاتل سے کوئی مواخذہ نہیں ہوگا اور نہ اس پر کچھ واجب ہوگا بایں سبب کہ اس غلام نے مشرکوں کی محافظت اختیار کی اور دار الاسلام کو ترک کیا۔ اور اگر کوئی غلام نہ صرف یہ کہ دار الحرب بھاگ جائے بلکہ مرتد بھی ہوجائے تو اس کا خون بطریق اولی حلال ہوگا۔
Top