مشکوٰۃ المصابیح - قصاص کا بیان - حدیث نمبر 3458
وعن ابن عمر رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إذا أمسك الرجل الرجل وقتله الآخر يقتل الذي قتل ويحبس الذي أمسك . رواه الدارقطني
قاتل کے مددگار کو تعزیرًا قید کیا جائے۔
اور حضرت ابن عمر نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب ایک شخص کسی آدمی کو پکڑے اور دوسرا اس کو قتل کر دے تو (مقتول کے بدلہ میں) اس شخص کو قتل کیا جائے جس نے اس کو قتل کیا ہے اور پکڑنے والے کو سزائے قید دی جائے۔ (دار قطنی)

تشریح
جس طرح کسی عورت کو ایک شخص پکڑے اور دوسرا شخص اس سے زنا کرے تو پکڑنے والے پر حد جاری نہیں کی جاتی اسی طرح مقتول کو پکڑنے والے سے بھی قصاص نہیں لیا جائے گا بلکہ اس کو بطریق تعزیر قید کیا جائے گا اور قید کی مدت کا انحصار حاکم وقاضی کی رائے پر ہوگا کہ وہ جتنی مدت کے لئے مناسب سمجھے سزائے قید دے۔ یہ شارحین کی تصریح ہے لیکن یہ ملحوظ رہنا چاہئے کہ مقتول کو پکڑنا دراصل اس کے قتل میں معاونت کرنا ہے اور دوسری احادیث کی روشنی میں قتل کے مددگار کی سزا بھی قصاص ہی ہے، اس اعتبار سے کہا جاسکتا ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے۔ شمنی نے ملتقی میں مذکور یہ مسئلہ لکھا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی کو شیر یا کسی اور درندے کے سامنے ڈال دے اور وہ شیر یا درندہ اس شخص کو مار ڈالے تو اس صورت میں ڈالنے والے پر قصاص واجب ہوگا اور نہ دیت بلکہ اس کے لئے سزا ہے کہ جب تک وہ توبہ نہ کرے اس کو قید میں ڈالا جائے اور اس طرح مارا جائے کہ اس کا جسم درد کرنے لگے۔
Top