مشکوٰۃ المصابیح - باری مقرر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3277
وعن عمر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لا يسأل الرجل فيما ضرب امرأته عليه . رواه أبو داود وابن ماجه
نا فرمان بیوی کو مارنے پر مواخذہ نہیں ہوگا
اور حضرت عمر نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا اگر مرد اپنی عورت و کسی معقول چیز پر مارے تو قابل مواخذہ نہیں ہوتا ( ابوداؤد، ابن ماجہ)

تشریح
قابل مواخذہ نہیں ہوتا کا مطلب یہ ہے کہ اپنی بیوی کو مارنے سے کوئی گناہ لازم نہیں ہوتا کہ جس پر اس سے دنیا اور آخرت میں باز پرس ہو بشرطیکہ بیوی کو مارنے کی جو قیود و شرائط ہیں ان کو ملحوظ رکھا جائے اور حد سے تجاوز نہ کیا جائے۔ لفظ علیہ کی ضمیر مجرور حرف ما کی طرف راجع ہے اور ما سے مراد نشوز نافرمانی ہے جو اس آیت (وَالّٰتِيْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَھُنَّ ) 4۔ النساء 34) میں مذکور ہے لہذا اس جملہ اس چیز پر مارنے کا حاصل یہ ہوگا جو مرد اپنی بیوی کو اس کی نافرمانی پر مارے تو وہ گناہ گار نہیں ہوگا۔
Top