مشکوٰۃ المصابیح - باری مقرر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3276
عن قيس بن سعد قال : أتيت الحيرة فرأيتهم يسجدون لمرزبان لهم فقلت : لرسول الله صلى الله عليه و سلم أحق أن يسجد له فأتيت رسول الله صلى الله عليه و سلم فقلت : إني أتيت الحيرة فرأيتهم يسجدون لمرزبان لهم فأنت أحق بأن يسجد لك فقال لي : أرأيت لو مررت بقبري أكنت تسجد له ؟ فقلت : لا فقال : لا تفعلوا لو كنت آمر أحد أن يسجد لأحد لأمرت النساء أن يسجدن لأزواجهن لما جعل الله لهم عليهن من حق . رواه أبو داود
غیر اللہ کو سجدہ کرنا جائز نہیں ہے
حضرت قیس ابن سعد کہتے ہیں کہ میں کوفہ کے قریب ایک شہر حیرہ پہنچا تو میں نے وہاں کے لوگوں کو دیکھا کہ وہ اپنے سردار کو سجدہ کرتے ہیں میں نے اپنے دل میں کہا کہ رسول کریم ﷺ بہت زیادہ اس کے مستحق ہیں کہ آپ ﷺ کو سجدہ کیا جائے چناچہ جب میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا کہ میں حیرہ گیا تو وہاں کے لوگوں کو دیکھا کہ وہ اپنے سردار کو سجدہ کرتے ہیں لہذا آپ ﷺ اس کے زیادہ مستحق ہیں کہ آپ ﷺ کو سجدہ کیا جائے آپ ﷺ نے فرمایا کہ مجھے بتاؤ اگر تم میری قبر پر جاؤ تو کیا تم میری قبر کو سجدہ کرو گے؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں آپ ﷺ نے فرمایا تو پھر میری زندگی میں بھی ایسا نہ کرو اگر میں کسی کو یہ حکم کرسکتا کہ وہ اللہ کے علاوہ کسی کو سجدہ کرے تو میں عورتوں کو حکم کرتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے عورتوں پر مردوں کا بہت زیادہ حق مقرر کیا ہے (ابوداؤد) اس روایت کو احمد نے بھی معاذ ابن جبل سے نقل کیا ہے۔

تشریح
حضرت قیس ابن سعد نے جب حیرہ میں لوگوں کو اپنے سردار کو سجدہ کرتے دیکھا تو ان کے دل میں یہ خیال گزرا کہ اگر یہ لوگ اپنے سردار کی عظمت و مرتبہ کے پیش نظر اس کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں تو کائنات انسانی میں سرکار دو عالم ﷺ سے زیادہ عظمت و مرتبہ کا حامل کون شخص ہوسکتا ہے تو کیوں نہ آپ ﷺ کو سجدہ کیا جائے چناچہ ان کے اس خیال نے بارگاہ رسالت میں عرض کی صورت اختیار کرلی جہاں اس عرض کو بڑے لطیف انداز میں رد کردی گیا اور یہ واضح کردیا گیا کہ انسان کی پیشانی اتنی مقدس ہے کہ وہ نہ صرف اپنے خالق ہی کے سامنے سجدہ ریز ہوسکتی ہے کسی مخلوق کے سامنے نہیں جھک سکتی خواہ وہ مخلوق کتنی ہی باعظمت وبافضلیت ذات کیوں نہ ہوں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ا یت (لا تسجدوا للشمس ولا للقمر واسجدوا للہ الذی خلقہن ان کنتم ایاہ تعبدون) ( فصلت ٤١ ٣٧) نہ سورج کو سجدہ کرو اور نہ چاند کو سجدہ کرو بلکہ صرف اللہ ہی کو سجدہ کرو جس نے ان کو پیدا کیا ہے اگر تم اللہ کی عبادت کرتے ہو۔
Top