مشکوٰۃ المصابیح - باری مقرر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3268
وعن معاذ رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لا تؤذي امرأة زوجها في الدنيا إلا قالت زوجته من الحور العين : لا تؤذيه قاتلك الله فإنما هو عندك دخيل يوشك أن يفارقك إلينا . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث غريب
شوہر کو تکلیف مت پہنچاؤ
حضرت معاذ ؓ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب کوئی عورت دنیا میں اپنے شوہر کو تکلیف پہنچاتی ہے تو اس کی جنت والی بیوی یعنی بڑی آنکھوں والی حور کہتی ہے کہ تجھ پر اللہ کی مار پڑے (یعنی اللہ تجھے جنت اور اپنی رحمت سے دور رکھے) اپنے شوہر کو تکلیف نہ پہنچا کیونکہ وہ دنیا میں تیرا مہمان ہے جو جلد ہی تجھ سے جدا ہو کر ہمارے پاس جنت میں آئے گا۔ (ترمذی اور امام ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث غریب ہے)

تشریح
ایک دوسری روایت میں یوں فرمایا گیا ہے کہ حدیث (لعن الملائکۃ لعاصیۃ الزوج) یعنی فرشتے اس عورت پر لعنت بھیجتے ہیں جو اپنے شوہر کی نافرمانی کرتی ہے ان دونوں روایتوں سے جہاں شوہر کی نافرمانی کرنے یا اس کو تکلیف پہنچانے کی سخت برائی ثابت ہو رہی ہے وہیں یہ بھی واضح ہوا کہ اس دنیا میں انسان جو کچھ کرتا ہے وہ ملاء اعلیٰ یعنی آسمان کے رہنے والوں کے علم میں آجاتا ہے۔
Top