مشکوٰۃ المصابیح - باری مقرر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3254
وعن عائشة قالت : كنت ألعب بالبنات عند النبي صلى الله عليه و سلم وكان لي صواحب يلعبن معي فكان رسول الله صلى الله عليه و سلم إذا دخل ينقمعن فيسربهن إلي فيلعبن معي
اپنی بیوی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو
اور حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ جب میں چھوٹی تھی اور میری شادی کا ابتدائی دور تھا تو میں رسول کریم ﷺ کے ہاں گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی اور میری ہمجولیاں بھی میرے ساتھ کھیلتی تھیں اور پھر جب رسول کریم ﷺ گھر میں تشریف لاتے تو میری ہم جولیاں شرم کی وجہ سے آپ ﷺ سے چھپ جاتی تھیں لیکن آنحضرت ﷺ ان کو میرے پاس بھیج دیا کرتے تھے اور وہ میرے ساتھ کھیلنے لگتی تھیں۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث میں گویا اس بات کا بیان ہے کہ اپنی بیوی کے ساتھ ہنسی خوشی رہنا اس کے جائز جذبات و شوق کا لحاظ رکھنا ایک پرمسرت زندگی کا بنیادی باب ہے جس کے بغیر انسان کو اطمینان و سکون کی دولت نصیب نہیں ہوتی۔ گڑیوں سے کھیلنے کے بارے میں جو حکم و تفصیل ہے۔ باب الولی میں اس کا بیان گزر چکا ہے۔
Top