مشکوٰۃ المصابیح - باری مقرر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3271
حدیث نمبر: 4468
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ،‏‏‏‏ عَنْ الْفُضَيْلِ بْنِ سُلَيْمَانَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ،‏‏‏‏ عَنْ سَالِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏اسْتَعْمَل النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسَامَةَ،‏‏‏‏ فَقَالُوا فِيهِ،‏‏‏‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ قَدْ بَلَغَنِي أَنَّكُمْ قُلْتُمْ فِي أُسَامَةَ وَإِنَّهُ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ.
باب: نبی کریم ﷺ کا اسامہ بن زید ؓ کو مرض الموت میں ایک مہم پر روانہ کرنا۔
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بیان کیا، کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، ان سے سالم نے اور ان سے ان کے والد (عبداللہ بن عمر ؓ) نے کہ نبی کریم نے اسامہ بن زید ؓ کو ایک لشکر کا امیر بنایا تو بعض صحابہ ؓ نے ان کی امارت پر اعتراض کیا۔ اس پر نبی کریم نے فرمایا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم اسامہ ؓ پر اعتراض کر رہے ہو حالانکہ وہ مجھے سب سے زیادہ عزیز ہے۔
Top