مشکوٰۃ المصابیح - جو عورتیں مرد پر حرام ہیں ان کا بیان - حدیث نمبر 3196
وعن حجاج بن حجاج الأسلمي عن أبيه أنه قال : يا رسول الله ما يذهب عني مذمة الرضاع ؟ فقال : غرة : عبد أو أمة . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي والدارمي
دودھ پلانیوالی کا حق کس طرح ادا ہوسکتا ہے
اور حضرت حجاج بن حجاج اسلمی اپنے والد مکرم سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے یعنی حضرت حجاج اسلمی نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ! وہ کون سی چیز ہے جس سے میں دودھ کے حق میں سبکدوش ہوسکتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ مملوک یعنی بردہ خواہ غلام ہو یا لونڈی ( ترمذی ابوداؤد نسائی دارمی)

تشریح
پوچھنے والے کا مطلب یہ تھا کہ وہ کون سی چیز ہے جو میں اگر دودھ پلانیوالی کو دیدوں تو اس کی وجہ سے دودھ پلانیوالی کے اس حق میں سبکدوش ہوجاؤں جو اس کا دودھ پینے کی وجہ سے مجھ پر ہے! آنحضرت ﷺ نے اس کے جواب میں فرمایا کہ اگر تم اس عورت کو کہ جس نے تمہیں دودھ پلایا ہے کوئی غلام یا لونڈی دیدو تو اس کے حق دودھ پلانے کا حق ادا ہوجائے گا۔ گویا حاصل یہ ہوا کہ دودھ پلانیوالی چونکہ ایک بڑی خدمت انجام دیتی ہے اس لئے اس کو بھی کوئی خادم دے دینا چاہئے تاکہ وہ خادم اس کی خدمت کرے اور اس طرح خدمت کا بدلہ خدمت ہوجائے۔
Top