مشکوٰۃ المصابیح - جو عورتیں مرد پر حرام ہیں ان کا بیان - حدیث نمبر 3193
عن أبي هريرة : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم نهى أن تنكح المرأة على عمتها أو العمة على بنت أخيها والمرأة على خالتها أو الخالة على بنت أختها لا تنكح الصغرى على الكبرى ولا الكبرى على الصغرى . رواه الترمذي وأبو داود والدارمي والنسائي وروايته إلى قوله : بنت أختها
وہ عورتیں جنہیں بیک وقت اپنے نکاح میں رکھنا ممنوع ہے
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے کہ کسی عورت سے اس کی پھوپھی کی موجودگی میں یا کسی عورت سے اس کی بھتیجی کی موجودگی میں نکاح کیا جائے اور اس سے بھی منع فرمایا ہے کہ کسی عورت سے اس کی خالہ کی موجودگی میں یا کسی عورت سے اس کی بھانجی کی موجودگی میں نکاح کیا جائے نیز آپ ﷺ نے فرمایا کہ) بڑے رشتہ والی کی موجودگی میں چھوٹے رشتہ والی سے اور چھوٹی رشتہ والی کی موجودگی میں بڑی رشتہ والی سے نکاح کیا جائے ( ترمذی ابوداؤد دارمی نسائی) اور نسائی نے اس روایت کو بنت اختہا تک نقل کیا ہے۔

تشریح
حدیث کا جو سرا جزء یعنی (لاتنکح الصغری علی الکبری) الخ دراصل حدیث کے پہلے جزء یعنی (ان تنکح المرأۃ علی عمتہا) الخ کے حکم کی تاکید کے طور پر ہے چناچہ بڑے رشتہ والی سے پھوپھی اور خالہ مراد ہیں اور چھوٹے رشتہ والی سے بھتیجی اور بھانجی مراد ہے
Top